حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے پنجاب حکومت کے ناروا سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قم المقدسہ ایران میں پاکستانی جوامع روحانیت و مدارس کے سربراہان نے اس فعل کی شدید مذمت کی ہے۔
حوزہ علمیہ قم سے جوامع روحانیت اور مدارس علمیہ کی طرف سے جاری مذمتی بیان کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
"وَالَّذِينَ إِذَا أَصَابَهُمُ الْبَغْيُ هُمْ يَنتَصِرُونَ" – سورہ الشوریٰ، آیت: 39
اور جب ان پر زیادتی سے ظلم کیا جاتا ہے تو وہ اس کا بدلہ لیتے ہیں۔
پاکستان کے منتخب سینیٹر اور سینٹ آف پاکستان کے نامزد اپوزیشن لیڈر، اتحاد بین المسلمین کے داعی، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے مدافع اور باوقار عالمِ دین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ کیا گیا سلوک نہ صرف قابلِ مذمت ہے، بلکہ ہمارے ریاستی اور اخلاقی رویّوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی ہے۔
سخت سردی میں واٹر کینن کا استعمال اور قابلِ احترام دینی اور مذہبی شخصیت کی توہین در حقیقت انسانی، اسلامی اور جمہوری اقدار کی پامالی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کسی ایک فردِ واحد کا نام نہیں، بلکہ ملت تشیع اور پاکستانی قوم کی امنگوں کے ترجمان ہیں۔ ان کے ساتھ اس طرح کا رویہ اختیار کرنا دراصل عوام اور آزادی اظہار رائے کی تضحیک ہے۔
ریاستی اداروں کی ذمہ داری شہریوں کو تحفظ اور عزت فراہم کرنا ہے، طاقت کا ایسا بے جا استعمال جو نفرت، تقسیم اور بداعتمادی کو جنم دے کسی صورت وطن کے مفاد میں نہیں۔
حوزہ علمیہ قم میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلاب و علمائے کرام اس واقعے کی شدید مذمت اور اس پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین شعبۂ قم
جامعہ روحانیت بلتستان
جامعہ روحانیت خیبر پختونخواہ
جامعہ روحانیت استور
جامعہ البعثت قم
مدرسہ علمیہ الولایہ
مدرسہ ثقلین
الصادق فاؤنڈیشن
مؤسسہ شجرہ طیبہ









آپ کا تبصرہ